الطاف حسین نے کہا ھے کہ لال مسجد کو یا تو جلا دو یا ڈھا دو۔
اس حرامزادے کے باپ مشرف نے بھی لال مسجد پر چڑھائی کی تھی پھر اس کے اور اس کے ساتھیوں کے ساتھ جو ہوا، اس کی تاریخ گواہ ھے۔ چوہدری برادران سے لے کر شیخ رشید تک سب کے منہ کالے ہوئے۔ مشرف کے تو منہ پر اسلام آباد کی عدالت میں جوتا تک رسید کردیا گیا تھا۔ وہ آج تک خوار ہوتا پھر رھا ھے اور انشااللہ خواری میں ھے مرے گا۔
اب آجائیں الطاف حسین پر، لال مسجد کے امام مولانا عبدالعزیز کو اگر ایک دہشت گرد بھی مان لیا جائے تو اس بات کا کیا جواز ھے کہ مسجد جو کہ اللہ کا گھر ہوتا ھے، اسے نعوذباللہ جلانے یا ڈھانے کی بات کی جائے؟
مسجد کو جلانے والا کوئی مسلمان نہیں ہوسکتا۔ اس الطاف بے غیرت کی کڑیاں بابری مسجد ڈھانے والوں سے ملتی ہیں۔
ویسے بھی جتنے لوگ الطاف حسین نے قتل کروائے ہیں، اب تک تو اسے دنیا کا سب سے بڑا دہشتگرد مان لیا جانا چاہیئے تھا۔ اگر جیلوں میں بند دہشتگردوں کو پھانسی دی جارہی ھے تو اس قاتل کو کیوں نہیں؟ کیا ایجنسیاں کھسی ہوچکی ہیں یا ان کو ابھی باہر سے آرڈر نہیں ملے؟
مسجد کو جلانے والا کوئی مسلمان نہیں ہوسکتا۔ اس الطاف بے غیرت کی کڑیاں بابری مسجد ڈھانے والوں سے ملتی ہیں۔
ویسے بھی جتنے لوگ الطاف حسین نے قتل کروائے ہیں، اب تک تو اسے دنیا کا سب سے بڑا دہشتگرد مان لیا جانا چاہیئے تھا۔ اگر جیلوں میں بند دہشتگردوں کو پھانسی دی جارہی ھے تو اس قاتل کو کیوں نہیں؟ کیا ایجنسیاں کھسی ہوچکی ہیں یا ان کو ابھی باہر سے آرڈر نہیں ملے؟
بہرحال اوپر اللہ سب دیکھ رھا ھے۔ ہم بھی دیکھتے ہیں کہ اس الطاف حسین کی وہ کب پکڑ فرماتا ھے۔ یہ انشاللہ رہتی دنیا تک عبرت کا نشان ضرور بنے گا۔